| بیشک جنت والے آج دل کے بہلاووں میں چین کرتے ہیں | ۵۵ |
| وہ اور ان کی بیبیاں سایوں میں ہیں، تختوں پر تکیہ لگائے | ۵۶ |
| ان کے لیے اس میں میوہ ہے اور ان کے لیے ہے اس میں جو مانگیں | ۵۷ |
| ان پر سلام ہوگا، مہربان رب کا فرمایا ہوا | ۵۸ |
| اور آج الگ پھٹ جاؤ، اے مجرمو! | ۵۹ |
| اے اولاد آدم کیا میں نے تم سے عہد نہ لیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے | ۶۰ |
| اور میری بندگی کرنا یہ سیدھی راہ ہے | ۶۱ |
| اور بیشک اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو بہکادیا، تو کیا تمہیں عقل نہ تھی | ۶۲ |
| یہ ہے وہ جہنم جس کا تم سے وعدہ تھا | ۶۳ |
| آج اسی میں جاؤ بدلہ اپنے کفر کا | ۶۴ |
| آج ہم ان کے مونھوں پر مہر کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان پاؤں ان کے کئے کی گواہی دیں گے | ۶۵ |
| اور اگر ہم چاہتے تو ان کی آنکھیں مٹادیتے پھر لپک کر رستہ کی طرف جاتے تو انہیں کچھ نہ سوجھتا | ۶۶ |
| اور اگر ہم چاہتے تو ان کے گھر بیٹھے ان کی صورتیں بدل دیتے نہ آگے بڑھ سکتے نہ پیچھے لوٹتے | ۶۷ |
| اور جسے ہم بڑی عمر کا کریں اسے پیدائش میں الٹا پھیریں تو کیا سمجھے نہیں | ۶۸ |
| اور ہم نے ان کو شعر کہنا نہ سکھایا اور نہ وہ ان کی شان کے لائق ہے، وہ تو نہیں مگر نصیحت اور روشن قرآن | ۶۹ |
| کہ اسے ڈرائے جو زندہ ہو اور کافروں پر بات ثابت ہوجائے | ۷۰ |