| روزِ قیامت کی قسم! یاد فرماتا ہوں | ۱ |
| اور اس جان کی قسم! جو اپنے اوپر ملامت کرے | ۲ |
| کیا آدمی یہ سمجھتا ہے کہ ہم ہرگز اس کی ہڈیاں جمع نہ فرمائیں گے | ۳ |
| کیوں نہیں ہم قادر ہیں کہ اس کے پور ٹھیک بنادیں | ۴ |
| بلکہ آدمی چاہتا ہے کہ اس کی نگاہ کے سامنے بدی کرے | ۵ |
| پوچھتا ہے قیامت کا دن کب ہوگا | ۶ |
| پھر جس دن آنکھ چوندھیائے گی | ۷ |
| اور چاند کہے گا | ۸ |
| اور سورج اور چاند ملادیے جائیں گے | ۹ |
| اس دن آدمی کہے گا کدھر بھاگ کر جاؤں | ۱۰ |
| ہرگز نہیں کوئی پناہ نہیں | ۱۱ |
| اس دن تیرے رب ہی کی طرف جاکر ٹھہرنا ہے | ۱۲ |
| اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا جتادیا جائے گا | ۱۳ |
| بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھتا ہے | ۱۴ |
| اور اگر اس کے پاس جتنے بہانے ہوں سب لا ڈالے | ۱۵ |
| جب بھی نہ سنا جائے گا تم یاد کرنے کی جلدی میں قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دو | ۱۶ |
| بیشک اس کا محفوظ کرنا اور پڑھنا ہمارے ذمہ ہے | ۱۷ |
| تو جب ہم اسے پڑھ چکیں اس وقت اس پڑھے ہوئے کی اتباع کرو | ۱۸ |
| پھر بیشک اس کی باریکیوں کا تم پر ظاہر فرمانا ہمارے ذمہ ہے | ۱۹ |